مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی صورتحال ، امریکہ کو شدید تشویش لاحق

واشنگٹن(این این آئی) مقبوضہ کشمیر میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر امریکا کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے تمام فریقین سے صبرو تحمل سے کام لینے کا کہا ہے۔غیرملکی خبررساں اارے کے مطابق امریکا کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے حکام نے واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے حراست میں لیے جانے اور خطے کے رہائشیوںپر مستقل پابندیاں عائد کیے جانے پر تشویش کا اظہار کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم انسانی حقوق کے لیے عزت، قانونی طریقہ کار پر عمل اور متاثرین کے ساتھ مذاکرات پر زور دیتے ہیں، ہم صبر و تحمل پر زور دیتے رہیں گے۔میڈیا رپورٹس اور تھنک ٹینک کے ماہرین نے تنازع زدہ خطے میں کشیدگی بڑھنے اور دو جوہری قوت کے حامل ممالک میں جنگ کے خدشات کے اظہار پر انہوں نے لائن آف کنٹرول پر اشتعال انگیزی میں کمی پر بھی زور دیا۔اب کا کہنا تھا کہ ہم تمام جماعتوں سے لائن آف کنٹرول اور امن و استحکام برقرار رکھنے اور سرحد پار دہشت گردی کو روکنے پر زور دہیتے ہیں، ہم بھارت اور پاکستان کے درمیان کشمیر کے مسئلے سمیت دیگر مسائل پر براہ راست مذاکرات کی حمایت کرتے ہیں۔

واشنگٹن کے تھنک ٹینک، امریکی انسٹیٹیوٹ برائے امن (یو ایس آئی پی) میں سابق سفیر برائے پاکستان رچرڈ اولسن نے امریکا کا کشیدگی کو کم کرنے اور بحران کا خاتمہ کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔امریکا کے لیے سابق پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر کشیدگی کو کم نہ کیا گیا تو بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ ہوسکتی ہے۔دونوں سفارتکار یو ایس آئی پی میں کشمیر پر ہونے والے مباحثے میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔