"خواتین کا عالمی دن”

چلوکہ چل کےدیکھ لیں عدالتوں میں وقت کی
ہمارےحق میں فیصلےبحال ہوگئے ہیں کیا💔

عورت کے قدموں میں اللہ پاک نے جنت رکھ کر اسے اس دنیا کی سب سے عظیم ہستی ہونے کا اعزاز بخشا یہی عورت انیباء ٫ اولیاء اور صالحین کو پیدا کرتی ہے عورت ماں ٫بہن بیٹی اور بیوی کے روپ میں ہر گھر میں موجود ہے
یہی عورت زندگی کے ہر شعبے میں مردوں کے شانہ بشانہ کام کرتی ہے اس کاساتھ دیتی ھے ساتھ ھی ساتھ گھر کی ذمہ داری بھی اٹھاتی ھے ۔۔ مال مویشی کا خیال بھی رکھتی ھے اور گھر کے افراد کی دیکھ نھال بھی بچوں کی نگہداشت بھی ۔۔ یہ سب مرد کو برداشت اور قبول ھے بس نہیں قبول تو اس کی صلاحیتوں کا اعتراف قبول نہیں ۔۔
غرض کہ عورت کی ساری زندگی جبر کی بھینٹ چڑھ جاتی ھے اسے صبر کی سولی پر لٹکایا جاتا ھے اس کے گلے میں ذمہ داریوں کا بھاری طوق لٹکا کر مسلسل کام کیج طرف دھکیلا جاتا ھے ۔۔ وہ کام کرے لیکن صلہ نہ مانگے ۔۔ وہ کام کرے لیکن تعریف کی توقع نہ رکھے ۔۔ وہ کام کرے لیکن اپنے آپ کو بہتر نہ سمجھے
میرا مقصد سوشل میڈیا پر ,,خواتین کا عالمی دن ،،پر لایعنی بحث کرنا ہرگز نہیں
۔ اگر آپ کی عورت اپنے گھر میں آسودہ ہے تو اس کا مطلب ہر گز نہیں کہ آج کے اس معاشرے میں موجود ہر عورت آسودہ ہے ۔
اس وقت کہیں نہ کہیں کوئی نہ کوئی عورت کسی نہ کسی صورت اپنے اصل حقوق کی جنگ ضرور لڑ رہی ہے ۔ وہ کشمیر سے ہو پاکستان سے ہو یا دنیا میں کہیں بھی ہو ۔۔۔۔ وہ موجود ہے ، وہ اپنا وجود رکھتی ہے لیکن اس کے وجود کو تسلیم نہیں کیا جاتا ۔
اب بھی کئی عورتیں فرسودہ رسموں میں جکڑی ہیں ۔ اب بھی وراثت میں حق تسلیم نہیں کیا جاتا ، بیٹیاں پیدا کرنے پر طلاقیں آج بھی دی جاتی ہیں ، الزام لگتے ہیں کاروکاری میں مار دیا جاتا ہے ۔ آج بھی بیٹیوں کے نکاح ان کی مرضی کے خلاف ہوتے ہیں ۔ آج بھی بھٹہ خشت کی عورت قرض میں جکڑے اپنے خاندان کے لیے آزاد نہیں ہوسکی
آج بھی ہمارے معاشرے میں خواتین کی اکثریت کے ساتھ انسانیت سوز سلوک روا رکھا جاتا ہے ہمارا معاشرہ دن بہ دن اخلاقی پستی کی گہری کھائیوں میں گرتا چلا جارہا ہے
آج بھی تیزاب گردی سرعام ہورہی ہے آج بھی اوباش نوجوان راہ چلتی خاتون کو کچل کر گزر جاتے ہیں آج بھی عورت پر گھریلو تشدد ہوتا ہے ، آج بھی جنسی زیادتی کا شکار خاتون ایف ائی درج کرانے سے ڈرتی ہے۔ آج بھی بچیوں کو عزت کے نام پر مار دیا جاتا ہے یہ ظلم آخر کب تک جاری رہے گا اور کب تک ہم کبوتر کی طرح آنکھیں بند کیے ہوئے تماش بین بنے رہیں گے
ایک طبقہ کہتا ہے ، اسلام نے پہلے ہی سارے حقوق عورت کو دے رکھے ہیں ۔۔۔۔اسلام نے واقعی حقوق دیے ہیں لیکن ہم اس پر کب عمل کرتے ہیں اسی طرح عالمی سطح پر بھی خواتین کے حقوق کے حوالے سے قوانین بنائے گئے لیکن ان پر عمل درآمد ہوتا نظر نہیں آتا۔
آج کا دن دن سُکھی عورت کی آسودگیاں گنوانے اور آزاد عورت کی خامیاں دکھانے کا نہیں ۔۔۔ یہ متنازعہ پلے کارڈ اٹھا کر محاذ آرائی کا دن نہیں ، یہ طعنے دینے کا دن نہیں ۔۔۔۔ بلکہ مظلوم عورت کا ساتھ دینے کا دن ہے ۔ وہ مظلوم عورت آپ کے آس پاس بھی ہوسکتی ہے ، آپ گاوں میں ، شہر میں ، قصبے ، صوبے میں ، ملک میں اور ۔۔۔۔۔ اس دنیا میں کہیں بھی
وہ اگر میں نہیں ، وہ آپ نہیں ۔۔۔ لیکن وہ ہے کہیں ، وہ ہے کہیں 💔
اس کے لیے آواز اٹھائیے ۔ اس کی آواز بن جائیے اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے ۔۔۔۔۔۔۔؟

کچھ نہ کہنے سے بھی چھن جاتا ہے اعجازِسخن
ظلم سہنے سے بھی ظالم کی مدد ہوتی ہے

طالب دعا