بلدیاتی الیکشن 2022حلقہ غربی باغ کی سیاسی صورتحال

تجزیہ راجہ طارق

آزاد کشمیر میں بلدیاتی الیکشن اقتدار کی نچلی سطح پر منتقلی ایم ایل اے نہ خوش ضلع باغ سے سینکڑوں کی تعداد میں ڈسٹرکٹ و جنرل کونسلر میدان میں اترنے کو تیار جماعتی بنیادوں پر ہونے والے بلدیاتی الیکشن میں ایک وارڈ سی ایک ہی جماعت کے کہیں امیدواروں نے کمر کس کی ووٹر کو انتخاب میں مشکل کا سامنا میڑک پاس شرط نے بہت سے پرانے کھلاڑیوں کی امید پر پانی پھیر دیا آزاد کشمیر میں پینتیس سال بعد بلادیاتی الیکشن کا اعلان ہوا نچلی سطح پر اقتدار کی منتقلی سے ایم ایل اے خوش نہیں نظر آ رہے بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے ابھی کسی بھی حلقے سے ایم ایل اے سرگرم نظر نہیں آ رہے کہیں ایم ایل اے بلدیاتی الیکشن ملتوی ہونے کے لیے بھی پر عزم ہیں ایم ایل اے اقتدار کی شیئرنگ کے ساتھ ساتھ ترقیاتی فنڈز کی بلدیاتی نمائندوں میں تقسیم پر بھی پریشان نظر آرہے ہیں جبکہ دوسری طرف نچلی سطح کے کارکنوں میں بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے نہایت جوش و خروش پایا جاتا ہے تمام سیاسی جماعتوں کے کارکن اپنی اپنی جماعت کے پلیٹ فارم سے بلدیاتی الیکشن کی مہم شروع کر چکے ہیں ضلع باغ کے تینوں حلقوں میں کارکن جوش و خروش سے بلدیاتی الیکشن کی تیاری میں مصروف ہیں حلقہ غربی باغ میں مسلم کانفرنسی کارکن اس وقت تک مضبوط پوزیش میں نظر۔ آرہے ہیں جبکہ ان کے مد مقابل جماعت اسلامی دیگر جناعتوں سے آگے نظر آ رہی ہے اس کی ایک بڑی وجہ جماعت اسلامی کی تقریباً ہر وارڈ میں ایک منظم تنظیم موجود ہے جو مقامی سطح پر جماعت کے ووٹ بنک کو محفوظ کیے ہوئے اس بنیاد پر یہ اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ تین سے چار یونین کونسل میں جماعت اسلامی مسلم کانفرنس اور دیگر جناعتوں کے لیے مشکلات پیدا کر سکتی ہے تحریک انصاف کو بھی غربی باغ میں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا اگر تحریک انصاف کے تمام سٹیک ہولڈر ماضی کی تلخیاں بلا کر ایک پیج پر آ گئے جو کہ بظاہر مشکل نظر آتا ہے تو تحریک انصاف بھی ٹف ٹائم دے سکتی ہے اسی طرح مسلم لیگ ن بھی یونین کونسل دھیرکوٹ اور ملوٹ کی حد تک مزمت کرتی نظر آ رہی ہے لیکن غربی باغ میں اصل مقابلہ مسلم کانفرنس اور جماعت اسلامی کے درمیان ہی متوقع ہے یونین کونسل ملوٹ رنگلہ مکھیالہ چڑالہ سالہیاں ہل سرنگ چمیاٹی رینگولی میں مسلم کانفرنس اور جماعت اسلامی کے درمیان ٹکر کا مقابلہ متوقع ہے یونین کونسل دھیرکوٹ چوڑ ملوٹ میں مسلم لیگ ن بھی مقابلے میں نظر آ رہی ہے ملوٹ سے مسلم لیگ ن کے راجہ سہراب ایڈوکیٹ کافی مضبوط پوزیشن پر کھڑے ہیں اگر دوسری طرف جماعت اسلامی ملوٹ سے راجہ مہتاب اشرف کو میدان میں اتارتی ہے تو صورتحال مزید دلچسپ ہو جاے گی اسی طرح یونین کونسل چوڑ میں مسلم کانفرنس کے راجہ تبارک علی ن لیگ سے قاری صیاد فاروقی جماعت اسلامی کے راجہ طاہر گلزار تحریک انصاف سے علیم اقبال بھی بدلیاتی الیکشن کے دنگل میں اترنے کا ارادہ ظاہر کر چکے ہیں بلدیاتی الیکشن میں امیدواروں کی بھرمار دیکھ کر ووٹر بھی پریشان ہو چکے ہیں کس کو ووٹ دیا جایے ایک گھر سے دو دو امیدوار بھی میدان میں نکل چکے ہیں ایسے میں پارٹی ٹکٹ کے بعد اصل صورتحال سامنے آے گی وہاں نہ صرف کارکنوں کے لیے ایک امتحان بھی ہوگا بلکہ ووٹر کو بھی کسی ایک امیدوار کےانتخاب میں آسانی ہوگی