ارجہ(راجہ عامر نواز نمائندہ خصوصی)مرکزی سیکرٹری جنرل جمعیت علماء اسلام آزاد کشمیر مولانا امتیاز احمد عباسی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 05 اگست 2019 کے بھارتی اقدام کے بعد مقبوضہ کشمیر کے جو مسلمان ہیں ان پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں۔مسلم اکثریت والے علاقوں کو اقلیت میں بدلا جا رہا ہے۔کشمیری نوجوانوں کو چن چن کر شہید کیا جا رہا ہے۔بھارت کشمیریوں کی جدوجہد کو دبانے کے لیے عصمت دری کو بطور جنگی ہتھیار استعمال کر رہا ہے۔عصمت دری میں بھارتی فورسز کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد کے باوجود بھی ابھی تک اس طرح کے ایک بھی کیس کی تفتیش نہیں کی گئی۔اس پر ہماری مجرمانہ خاموشی اس بات کا اشارہ ہے کہ کشمیر کو تقسیم کیا جا چکا ہے۔ان حالات کے تناظر میں جمعیت علماء اسلام آزاد کشمیر نے شہیدوں،مجاہدوں،غازیوں،جرات مند اور نڈر لوگوں کی دھرتی راولاکوٹ کے صابر شہید سٹیڈیم میں وحدت کشمیر کانفرنس کا انعقاد کیا ہے۔جس کے مہمان خصوصی امیر جمیعت علماء اسلام پاکستان و سربراہ پی ڈی ایم قائد ملت اسلامیہ مولانا فضل الرحمٰن صاحب ہوں گے۔اور پونچھ کی تاریخ ساز دھرتی کہ جس دھرتی کے بہادروں نے 47 میں ریاست کی آزادی کے لیے تاریخ ساز کردار ادا کیا اس دھرتی سے ریاستی عوام اور پوری دنیا کو یہ پیغام دیا جائے کہ کشمیری کسی صورت میں اور کسی حال میں بھی وحدت کشمیر کو نقصان نہیں پہنچنے دیں گے۔اور تقسیم کشمیر کے کسی فارمولے کو نہ صرف مسترد کرتے ہیں بلکہ اس پر عمل نہیں ہونے دیں گے۔ایسے کردار جو تقسیم کشمیر کے فارمولے پر عمل درآمد کروانا چاہتے ہیں۔ایسے کرداروں کو بھی بے نقاب کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ خطہ کشمیر جس کے لیے ہمارے آباؤآجداد نے قربانیاں دیں،ہماری ماؤں بہنوں اپنی عصمتیں لٹوائیں،ہمارے نوجوانوں نے جان کے نظرانے پیش کیے اس خطہ کی وحدت کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے والوں کو نشان عبرت بنائیں گے۔اس وقت کشمیر کو بھارتی پنجاب میں ضم کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔بھارے ہماری امن کی خواہش کو کمزوری سمجھنے کی غلطی کر رہا ہے۔بھارت ہمیں ہتھیار اٹھانے پر مجبور کر رہا ہے۔اگر ہندوستان ان منافقانہ اقدامات سے باز نہ آیا تو ہم ہر اقدام کا بھرپور جواب دیں گے اور کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔